رشیدخان آزادؔ: قومی یکجہتی کا علمبردار صحافی - My city Nizamabad | Info on History Culture & Heritage | Urdu Portal | MyNizamabad.com

14.11.20

رشیدخان آزادؔ: قومی یکجہتی کا علمبردار صحافی

رشیدخان آزادؔ: قومی یکجہتی کا علمبرادر صحافی

نام:                                رشیدخاں
قلمی نام:                        رشید خاں آزادؔ
 پیدائش:                         16/جون 1954ء 
والدِ محترم :                    عبدالجبار خاں مرحوم ومغفور،جاگیردار،مالیگاوں ،ناندیڑ
 ابتدائی تعلیم:                   آلنیٹس اسکول، حیدرآباد 
انٹرمیڈیٹ:                       گورنمنٹ جونیر کالج، نظام آباد، 
گریجویشن:                     انوارالعلوم جونیرکالج، حیدرآباد
 صدر:                           آل الڈیا نیشنل انٹیگریشن فرنٹ 1986ء 
سابق جنرل سکریٹری:     گورنمنٹ جونیر کالج اسٹوڈنٹس اسوسی ایشن
 سابق صدر:                  نظام آباد الیکٹریکل و الیکٹرانکس اسوسی ایشن
 ایڈیٹر:                         پرائم نیوز، ٹی وی ٹوڈے،نیوزچینل، حیدرآباد
 سرپرستِ اعلیٰ:               ٹیون سیٹیز الیکٹرانک میڈیا اسو سی ایشن
 ایوارڈ:                         سپرنٹینڈنٹ آف پولیس، نظام آباد ، ڈاکٹر روی شنکر کے ہاتھوں ایورڈ
 بیرون ممالک کاسفر:     سعودی عرب، امریکہ، انگلینڈ، آسٹریلیا،

 ***
 ہمارا ملک ہندوستاں ایک کثیر لسانی ،مذہبی ،ثقافتی تہذیب کا مجموعہ ہے۔کسی بھی معاشرے کی طرز زندگی کا نام تہذیب ہے۔ہر قوم کی طرز زندگی،رہن سہن مختلف ہوتے ہیں اور کوئی بھی قوم اپنے کردار کی عظمت سے دوسری قوموں میں اپنی شناخت بنالیتی ہے۔ یکجہتی ، قوت ارادی ، عزم اور اتحادسے نہ صرف معاشرہ بلکہ ملک بھی ترقی کی راہ پر گامزن رہتا ہے۔ کسی بھی ملک کی سالمیت اور بقاء اس کی قومی یکجہتی اور ہم آہنگی سے مشر وط ہوتی ہے۔قوم جتنی باشعور اور پُرعزم ہو گی ملک اتنا ہی مضبوط ہوتا چلا جائے گا۔ 
 مفکر قوم سیرسید احمد خان نے قوم کی ان لفظوں میں تعریف کی ہے۔ ”لفظ قوم سے میری مراد ہندو اور مسلمان دونوں سے ہے یہی وہ معنی ہیں جس سے میں لفظ نیشن(قوم) کی تعبیر کرتا ہوں۔“
 مولانا ابو الکلام آزاد نے ایک موقع پر کہاتھا کہ "ملک کی یکجہتی ، عزم اور 'بحیثیت قوم بڑی طاقت' فرقہ پرستی سے لڑنے میں مددگار ثابت ہوگی۔"
 وطن عزیز کے موجودہ تشویش ناک حالات ، اہل فکر و نظر سے مخفی نہیں ہیں۔رواداری، تحمل، برداشت اور اتحاد ویک جہتی کا تصور مفقود ہوتا جارہا ہے۔ اسلام انسانیت کی بقاء، معاشرے میں امن و سلامتی، اتحاد، اخوت اور بھائی چارے کا درس دیتا ہے۔ اس میں فرقہ پرستی کی کوئی گنجائش نہیں۔ قرآن کریم انسانوں کو اللہ اور بندوں سے جوڑتا ہے۔ رنگ، نسل، زبان اور علاقے کی ہر تفریق کو اسلام مٹاتا ہے۔
 قومی یکجہتی کے فروغ اور دیگر ابنائے وطن سے تعلقات استوار کرنے میں رشید خاں آزادؔ کی خدمات کو فراموش نہیں کیا جاسکتا ہے۔ قومی یکجہتی کے فروغ اور صحافت کے ذریعہ حق و انصاف کے لئے جدوجہد ان کی پہچان رہی ہے۔
نظام آباد میں جب مختلف تہواروں کے موقع پر کشیدگی پیدا ہوتی تھی، حساس مقامات پرحالات نا خشگوار ہوجاتے تھے۔ تقریبا تین دہائیوں قبل قومی یکجہتی کے فروغ کے لئے رشید خاں نے کارہائے نمایاں انجام دئے ہیں۔ آپسی بھائی چارگی کو قائم رکھنے کے لئے انہوں نے نیشنل انٹیگریشن فرنٹ کا قیام عمل میں لایا۔اورشرپسندوں کی شرانگیزی سے مختلف عبادت گاہوں کو بچانے کے لئے مذہبی جلوس کے موقع پر رات دیر گئے تک ، عبادت گاہوں کا اپنے ساتھوں کے ساتھ تحفظ کیاکرتے تھے۔دیگر ابنائے وطن سے خوشگوار تعلقات قائم کرنے کے مقصد سے وہ مختلف موقع پر عظیم الشان جلسوں کا بھی انعقاد عمل میں لاتے تھے۔ان جلسوں میں بلا لحاط مذہبی و سیاسی وابستگی نامور شخصیتیں شرکت کرتی تھیں۔ عید میلاپ تقریبات ہو یاعوتِ افطار غیر مسلوں کی کثیر تعداد موجور رہتی تھئ۔ 
ان کی جانب سے منعقدہ تقریبات میں ضلع کے اعلیٰ افسران بشمول مذہبی سماجی و سیاسی قائدین شرکت کرتے تھے ۔ جن میں قابل ذکرسابق ریاستی وزراء جناب ڈی سرینواس ، جناب ڈی ستیہ نارئینہ ،جناب مانڈواونکٹیش راو ، جناب سنتوش ریڈی، جناب محمد علی شبیر ،جناب گنگاریڈی،سابق رکن پارلیمان، جناب ستیش پوار،چیرمین و ایم ایل اے،جناب دیوندرگپتا، وغیرہ شامل ہیں۔ ضلع کے اعلیٰ افسراں میں آئی پی ایس آفیسرز جناب آرپی مینا، جناب ستیہ نارائینہ، جناب سی وی آنند، جناب ڈاکٹر روی شنکر، جناب مہندر ریڈی، جناب باغثی، جناب راجہ رویندرریڈی، جناب احسان ضیاء ضلع کلٹرز جناب اشوک کمار، ڈآکٹر منموہن سنگھ، جناب رام ریڈی، جناب ونئے کمار، جناب وینکتیشورلو، جناب کوتیشوارراو، وغیرہ شامل ہیں ۔
 رشید خان کی نمائندگی پراحمدی بازارنظام آباد میں اقبال مینار کی تعمیر عمل میں آئی تھی۔نیشنل انٹریگریشن فرنٹ کی جانب سے منعقدہ عظیم الشان جلسوں میں جناب ستیش پوار ،چئیرمین بلدیہ نے اقبال مینار کی تعمیر کا اعلان کیاتھا۔
رشید خان بچپن ہی سے ظلم کے خلاف آواز بلند کرنے کا جذبہ رکھتے تھے، بعد ازاں کالج کی تعلیم کے دوران، عملی طور پر صحافت میں قدم رکھا ور حق و انصاف کے لئے بے باک انداز میں قلم اٹھایا۔جس کی وجہ سے آزادؔ کے نام سے انہیں شہرت ملنے لگی۔اردو کی ترقی و ترویج کے لئے انہوں نے قابل ذکر کوششیں کی ہیں ۔
 پرائم نیوز سرویس کے نام سے باقاعدہ نیوز ایجینسی کا آغاز کیا۔جس کا اففتاح کلکٹر نظام آبادجناب منموہن سنگھ نے انجام دیا تھااور تقریب میں جناب تبسم فریدی مرحوم، اور جناب اختر امتیازنے بھی شرکت کی تھی۔
 معروف علمی و ادبی شخصتیوں ،جناب اختر محی الدین انصاری ایڈوکیٹ مرحوم، جناب محبوب حسین جگرمرحوم ، جناب تبسم فریدی مرحوم، جناب اختر امتیاز، جناب ایم اے رشیدمرحوم ایڈیٹر ہفتہ روزہ " للکار"، کی صحبت سے فیض حاصل کرتے رہے۔ روزنامہ "منصف" کے نامہ نگار کی حیثیت سے بھی انہوں نے اپنی الگ شناخت بنائی۔ایڈیٹر منصف جناب خان لطیف خان مرحوم کے رفیق خاص جناب نواب شجاعت علی خان کی توسط سے روزنامہ " منصف" سے وابستہ ہوئے۔ان دنوں وہ حیدرآبادمیں " پرائم نیوز آف انڈیا کے ایڈیٹر کی حیثیت سے برسرخدمت ہیں۔

 ****

 مضمون نگار: مجید عارف نظام آبادی


تصویرمیں دائیں سے: جناب رشید خان کے ساتھ،جناب اسد الدین اویسی رکن پارلیمان، جناب ارباز خان فلمی اداکار وڈائرکٹر،جناب مانڈواونکٹیش راوسابق وزیر، جناب عمرجلیل آئی اے ایس،جناب رمناچاری، وزیر مذہبی و ثقافتی امور  دیکھے جاسکتے ہیں۔




تصویرمیں دائیں سے: جناب رشید خان کے ساتھ، جناب وقارالدین ایڈیٹررہنمائے دکن،جناب رفیق شاہی ایڈیٹر للکار، جناب مسعودانصاری سابق ایڈیٹر روزنامہ "منصف" ، جناب راہول رائے فلم اداکار، جناب محمودعلی ہوم منستڑ تلنگانہ،  دیکھے جاسکتے ہیں۔

تصویرمیں دائیں سے: جناب رشید خان کے ساتھ، جناب محمد علی شبیر سابق وزیر، جناب غلام نبی آزاد، سابق چیف منسٹر، جناب مہندرریڈی ڈائرکٹرجنرل آف پولیس، نیوزسرویس کےافتتاح کے موقع پر جناب عبدالغفار،جناب گنگاریڈی رکن پارلیمان ، جناب نعیم قمرصحافی، جناب رفیق شاہی صحافی جناب ڈی سرینواس سابق وزیر، جناب محمد علی شبیرسابق وزیر،جناب آر پی مینا ایس پی، جناب ونکٹیشورلو ضلع کلٹر ، ،وحیداحمد بیگ ایڈوکیٹ، نعمت اللہ خان وقف بورڈ چئرمین، جناب کیش پلی گنگاریڈی سابق ایم پی، جناب ستیش وارسابق ایم ایل اے، جناب انجنی کمار کمشنر آف پولیس حیدرآباد دیکھے جاسکتے ہیں۔ 




No comments:

Post a Comment