ملیحہ توریت: ہونہار طالبہ ابھرتی شاعرہ - My city Nizamabad | Info on History Culture & Heritage | Urdu Portal | MyNizamabad.com

12.6.20

ملیحہ توریت: ہونہار طالبہ ابھرتی شاعرہ


ملیحہ توریت: ہونہار طالبہ، ابھرتی شاعرہ  :

ملیحہ توریت کا تعلق نظام آباد کے ایک معزز گھرانے " قمرفیملی" سے ہے جن کی سیاسی صحافتی اورادبی خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے. ملیحہ توریت تلنگانہ راشٹریہ سمیتی کے معروف قائدجناب عبدالحلیم قمرکی دختر اور سرپرست ادارہ ادب اسلامی جناب عبدالرحیم قمر،ایڈ یٹر عوام ٹی وی نیوز جناب محمدنعیم قمر کی بھتیجی ہوتی ہیں ۔ 
  کم عمری میں ان کا یہ شعری رویہ ان کے تابناک تخلیقی مستقبل کا ضامن ہے۔ شاعری ادب کی حساس صنف کا درجہ رکھتی ہے، جس میں محسوسات اور جذبات کےعلاوہ تصور اور تخیل کے ذریعہ لفظون کے موتی صفحہ قرطاس پر پیش کئے جاتے ہیں۔ اچھی اوربامقصدشاعری ذہن و فکر کو جلا بخشتی ہےاورخود احتسابی پر مجبوربھی کرتی ہے۔
 ان دنوں شاعری گرچہ تفریح اور تفنن طبع کا محض ایک ذریعہ بن کے رہ گئی ہے اس کے باوجود اچھی اور معیاری شاعری کی ضرورت جس طرح کل تھی آج بھی ہے ۔ 
ادب اور شاعری میں ضلع نظام آباد کی تاریخ ہمیشہ سے ہی روشن رہی ہے،بلکہ اس کاحال بھی اچھا اور مستقبل بھی تابناک ہے۔ ضلع نظام آباد کی خواتین شعروادب میں نام پیداکرہی ہیں ۔جن میں شمیم سلطانہ،سعادت عظمیٰ، کنیز فاطم، اور ملیحہ توریت قابل ذکر ہیں۔
 اُردو زبان وادب کا مستقبل تابناک ہےکیونکہ اس زبان کی خوبی یہ ہے کہ معاشرے میں نفوذ کی صلاحیت رکھتی ہے۔
 ملیحہ توریت جوکاکتیہ انسٹیٹیوٹ آف ٹکنالوجی کی بی ٹیک سال اول کی طالبہ ہے ۔ انہوں نے تلنگانہ یوم تاسیس کے موقع پرکو ویڈ 19 سے متعلق شعور بیداری کے عنوان پرمنعقدہ سرکاری مقابلوں کے لئے نظم لکھی تھی ۔ ان کی اس نظم کوریاستی سطح پر انعام دوم کا مستحق قرار دیا گیا اور 2 جون کو تلنگانہ یوم تاسیس کے موقع پر راج بھون حیدر آباد میں منعقدہ پراثرتقریب میں گورنر تلنگانہ ڈاکٹر لسانی ساوندرا را جن کے ہاتھوں اس باوقار انعام سے سرفراز کیا گیا۔ 
ملیحہ توریت ضلع نظام آباد کی واحد طالبہ ہیں جنہیں توصیف نامہ کے علاوہ 10 ہزار روپئے کیسه زرسے نواز گیا ۔ واضح رہے کہ اس ہونہار طالبہ کا شروع سے ہی تعلیمی ریکارڈ قابل ستائش رہا ہے۔قبلَ ازیں کریسینٹ ہائی اسکول، سے انہوں نے دسویں جماعت میں 8.8 گریڈ حاصل کیا اورکاکتیہ جونیر کالج سے انٹرمیڈیٹ 864 نشانات حاصل کئے ہیں۔ ملیحہ توریت کو انعام کے حصول پر عزیز واقارب کے علاوہ انتظامیہ کاکتیہ اانسٹیٹیوٹ آف ٹکنالوجی نے بھی دلی مبارکباد پیش کی ہے اوراپنے ادارے کے لئے طالبہ کو قابل فخر قرار دیا ہے۔ 

ادارہ "مائی نظام آباد " دعاگو ہے کہ ملیحہ توریت مستقبل کی ایک کامیاب شاعرہ کہلائے ۔آمین 

**** 

غزل

 ایک ایسی وباء پهر آئی ہے
 جو جہاں پہ ساری چهائی ہے
 ہے ہر اک آدمی یہاں سہما
 وائرس بهائ یہ وبائی ہے 
لگتا ہے رک گیا ہے وقت یہاں
 جانے یہ کیا تباہی آئی ہے
 حکمراں عام آدمی سب پر
 اک اب بے بسی سی چھائی ہے
 بے ہراک آنکھ میں رواں آنسو
 وائرس ایسا بے وفائی ہے
 قید ہیں سب یہاں گھروں پراب
 ملک پر یہ بلا جو آئی ہے
 اک سمندر ہے جیسے پوشیده
 اس کی باتوں میں اک گہرائی ہے 
مجھ کو پہچانو مجھ کو جانو تم 
 اک صدا آسماں سے آئی ہے 

****
 شاعرہ: مليحہ توریت 

*******
مضمون نگار: مجید عارف نظام آبادی

تصویردائیں: راج بھون حیدر آباد میں منعقدہ تقریب میں شرکت کرتے ہوئے ملیحہ توریت اور ان کے والدِ  جناب حلیم قمر ۔
 تصویربائیں: گورنر تلنگانہ ڈاکٹر لسانی ساوندرا را جن کے ہاتھوں ملیحہ توریت انعام وتوصیف نامہ حاصل کرتے ہوئے۔

No comments:

Post a Comment