آہ! الحاج مولوی افتخار صاحب : فکرِ الیاسی کا ایک سالار رخصت ہوگیا - My city Nizamabad | Info on History Culture & Heritage | Urdu Portal | MyNizamabad.com

17.4.21

آہ! الحاج مولوی افتخار صاحب : فکرِ الیاسی کا ایک سالار رخصت ہوگیا

آہ! الحاج مولوی افتخار صاحب: فکرِ الیاسی کا ایک سالار رخصت ہوگیا


دعوت وتبلیغ اور اعلاء کلمۃ اللہ جس کی زندگی کا مقصد حیات اور خلاصہ زیست تھا اللہ کے بندوں کو اللہ سے جوڑنا جس کی فکر ولگن تھی جس نے تجردانہ زندگی گذار کر اپنا اوڑھنا بچھونا سب کچھ دعوت الی اللہ کو بنالیا تھا ازدواجی زندگی اور اس کے مختلف النوع مسائل میں اپنی فکرکو بانٹنے پر دین کی محنتوں پر ہر قسم کی توجہ مرکوز کرنے کو ترجیح دینے والا وہ سالارامیر تبلیغی جماعت نظام آباد جناب الحاج مولوی افتخار صاحب رح بھی آج ہم سے رخصت ہوگئے اناللہ واناالیہ راجعون لگتا ہیکہ اب شہر نظام آباد بھی اہل اللہ وبزرگان دین اور علماء وقائدین سے خالی ہوگیاہے آج رمضان المبارک کےتین روزے گذرے آدھی رات تقریبا گذرنے ہی والی تھی اور چوتھے رمضان کی آمد ہورہی تھی راقم سطور اپنی تمام تر مصروفیات کے بعد محوخواب تھا کہ اچانک جناب افضل الدین صاحب صدرعیدگاہ کمیٹی کی کال موصول ہوئی جس میں اطلاع دگئی کہ امیر محترم کاانتقال ہوگیا بس چشم زدن میں یہ اطلاع جنگل کی آگ کی طرح آنا فانا پورے ملک میں پھیل گیء اور کلمات استرجاع سوشل میڈیاپر مسلسل موصول ہوتے رہے یقینا بزرگان دین کا ہمارے درمیان سے اٹھ جانا یہ قرب قیامت کی نشانیوں میں سے ہے جو بعد والوں کو سنبھل جانے کا اشارہ دیتے ہیں امیر محترم نظام آباد سے کچھ چالیس کلومیٹردور مدہول نامی گاؤں کے متوطن تھے لیکن دین کی محنتوں اور بندگان خدا کو اپنے مقصد زندگی سے واقف کروانے کی تڑپ اور کڑھن لے کر شہر نظام آباد منتقل ہوگئےتھے اور اسی تگ ودو میں اپنی پوری زندگی بسر کرکے آسودہ خاک ہوگئے جن کی عظیم ترین دینی خدمات کا ایک مستقل باب ہے جو ہمت والوں ہی کاکام ہے جن مجاہدات سے آپ نے اپنی منفردانہ شان کے ساتھ زندگی گذاری ہے اس کی مثال شاید ہی ڈھونڈنے پر مل سکے راقم سطور اپنے زمانہ طفولیت ہی سے آپ کے نام اور کام سے آشنا تھا استاد محترم مولانا سید ولی اللہ .
قاسمی علیہ الرحمۃ کے ہمراہ کئ بار آپ سے ملاقات وبات چیت کا موقع ملا بڑے ہی نرالے انداز سے گفتگو فرمایا کرتے تھے 
ہر عالم وحافظ کو بھی اپنے انداز سے جماعت کے کام میں جڑنے کا شوق دلاکر وقت لگانے کی تاکید فرمایا کرتے تھے شاید آپ گورنمنٹ ملازم کی حیثیت سے بھی کئ سال شعبہ تعلیم میں اپنی خدمات کو جاری رکھا اور پھر دین کی اسی محنت کی خاطر اس خدمت کو خیر باد کہ کر اپنے آپ کو دعوت وتبلیغ کے لےء وقف کردیا تھا اور تادم آخریں جامع مسجد نظام آباد ہی میں قیام پذیر رہے اور تمام تر ذمہ داریوں کو بحسن وخوبی انجام دیا ہرآنے اور جانے والی جماعت کااستقبال وکارگذاریاں سنتے کام کرنے والوں کی ہمت افزای فرماتے اور کام کے سلسلہ میں یونے والی کوتاہیوں کو عمدہ اور اچھے پیراے میں درست کرنے اور کرانے کے طریقے بتلاتے ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کو راہ راست پر لاکھڑا کیا جن کے بہت سارے حکیمانہ وتجربہ کار اقوال زبان زد عام وخاص ہے جن میں ایک جملہ کہ دین کاکام کرتے کرتے مرنا اور مرتے مرتے کرنا ہے اسی پر وہ عمل پیرا رہ کر اس دنیا سے رخصت ہوے ہیں اللہ پاک کروٹ کروٹ سکون وچین نصیب فرماے
*** 
ازقلم عبدالقیوم شاکر القاسمی جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء نظام آباد 

No comments:

Post a Comment