الحاج مولوی محمد عبدالغفار صاحب - باوقار دینی شخصیت - My city Nizamabad | Info on History Culture & Heritage | Urdu Portal | MyNizamabad.com

15.10.19

الحاج مولوی محمد عبدالغفار صاحب - باوقار دینی شخصیت


الحاج مولوی محمد عبدالغفار صاحب 1937ء کو ضلع نظام آباد کے ایک چھوٹے سے قصبے بابا پو ر میں پیدا ہوئے ان کے والد کا نام محمد عبدالمجید صاحب تھا جو پیشہ سے پولیس پٹیل تھے۔
مولوی محمد عبدالغفار صاحب کی ابتدائی تعلیم گھر پر ہی ہوئی ۔زریعہ معاش کی خا طر انہوں نے 1956ء کو بابا پور کو خیر آباد کیا اور ضلع مستقر پر سکونت اختیا ر کی اس دوران شہر نظام آبادکی ایک چھوٹی سی مسجد جو شہر کے درمیان میں واقع محلہ احمدی بازار قدیم بس اسٹانڈ پر قائم تھی اور جوبعض احباب کے مطابق غیر آباد تھی اس کو اپنے احباب کے ساتھ ملکر آباد کیا اور اس مسجد میں امامت کا آغاز کردیا حالا نکہ وہ کوئی مدرسہ کے فارغ تھے نا عالمِ تھے نا حافظ لیکن عربی اور اردو کی مبادیات سے واقف تھے اللہ رب العزت نے انہیں بصیرت و بصارت سے نوازہ تھا وہ علم عطا کیا تھا جو شائد مدرسہ سے فراغت کے بعد بھی بہت کم افراد کے حصہ میں آتا ہے۔بڑے سے بڑے عالم دین یا تعلیم یافتہ فرد کے سامنے مرعوب نہیں ہوتے تھے۔
انہوں نے مسجد کے ہی ایک کمرے میں اپنے علمی سفر کا آغاز کیا اور جید علمائے اکرام سے زانوےِ ادب طئے کیا اور ساتھ ہی انگریزی زبان پر بھی عبور حاصل کیا ۔

اسی دوران مولانا مودودی ؒ کی اقامت دین کی دعوت نظام آباد پہنچ چکی تھی ،جناب عبدالقادر خاں صا حب مرحوم صوبیدار کی تحریک پرجماعت اسلامی ہند سے وابستہ ہوئے۔
جماعت اسلامی ہند سے وابستگی نے جناب محمد عبدالغفار صاحب کی شخصیت کے اندر مقصد کے حصول کے لئے جہد مسلسل ،تڑپ،لگن ،خلوص، استقلال اور قربانی کا مادہ پیدا کیا۔1960ء میں انہیں جماعت اسلامی ہند کی باضابطہ رکنیت حاصل ہوئی۔
1966 ء مولوی محمد عبدالغفار شہر نظام آباد کے امیر مقامی منتخب ہوئے،اس دوران وہ ضلع میں جماعت کے پھیلاوٗ اور فروغ کیلئے ایسے متحرک ہوگئے کہ ان کے شانہ بہ شانہ چلنے والے احباب میں عبدالقادر خان صاحب، خواجہ معین الدین صاحب،قمرالدین صاحب،عبدالرزاق صاحب وغیرہ شامل ہوگئے۔
ان کے پیش نظر جماعت کے کاموں کے علاوہ ملت اسلامیہ کا درد بھی پنہاں تھا وہ سماج میں ہونے والی نا ہمواریوں کے خلاف کمر بستہ ہوجاتے اور اس کیلئے جدوجہد بھی کرتے اور کام کی تکمیل تک بے چین رہتے،دراصل یہ ان کی فطرت کا خصوصی وصف تھا جو دنیا سے تشریف لے جانے تک بھی برقرار رہا۔

No comments:

Post a Comment